تری آگ اس خاکداں سے نہیں

جہاں تجھ سے ہے تو جہاں سے نہیں

بڑھے جا یہ کوہ گراں توڑ کر

طلسم زمان و مکاں توڑ کر



دل تو کرتا ھے تجھے بھری محفل میں بدنام کرنے کا
Ay dost
بسس تیری گزری ھوی وفاوں کا صلہ یاد آجاتا ھے

– بصي انا محتاجة جاكيت و٢ بلوفر
* ايوة وانا زيك وضيفي عليهم بنطلونين جينز
– ايوة صح كمان زودي بنطلون جبردين عشان بحبهم اوي
*تمام وانا محتاجة بوط اسود وواحد هافان
-لا خليهم هاف بوط اشيك وطالعين موضة السنة دي
*تمام انتي معاكي كام ؟!
– انا معييش حاجة خالص
*وانا كمان والله ، اقطعي الورقة دي..

تم کمال کرتے ہو
یوں ڈھڑکنوں کا میری استعمال کرتے ہو ❤


اگر محبت کو پانا ہو تو “اعتبار ساتھ رکھو۔

اگر منزل کو پانا ہو تو “حوصلوں کو مظبوب رکھنا سیکھو…!‎;-);-):-*:-*‎

“اگر” . . . .
ضد میں آ جاؤں ،
تو سارے کھیل سے پہلے ،
کھلونے توڑ دیتا ہوں ✋🖤


دل تو کرتا ھے تجھے بھری محفل میں بدنام کرنے کا
Ay dost
بسس تیری گزری ھوی وفاوں کا صلہ یاد آجاتا ھے
Misssing from


Aik Bata apne maa sy Ami ma bra ho k palit bno ga
Ami Bata humy ksy PTA chaly ga k mara Bata kaha ha.
Bata Ami AP bilkul fikr na kry ma upr sy aik bamb pnkh du ga

میں اور تم
جھیل کا کنارہ
ٹھنڈی ہوا
کالے بادل
کوک کا گلاس
اور
چوسنے والے آم

کبھی سردیوں کی بارش میں آئو ناں،
چائے میں مالٹے ڈبو ڈبو کے کھلائوں گا۔

😋😋😋😋


کچھ لڑکیاں حجاب اس لیے پہنتی ہیں کہ اسی بہانے انھیں بال نہ بنانے پڑیں 😂😃


گجر لوگ پانی نہانے کے لیے کم اور دودھ میں ملانے کے لیے ذیادہ استعمال کرتے ہیں

عورتوں کا سب سے بڑا جھوٹ ۔۔۔۔
” میں ان سے پوچھ کر بتاؤنگی میں کوئی کام اُن سے پوچھے بغیر نہیں کرتی ”

اور مردوں کا جھوٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔
“میں اس سےنہیں پوچھتا ہمیشہ اپنی مرضی کرتا ہوں ”


سردیوں کی فوٹو کو
گرمیوں کے موسم میں
دیکھنا مصیبت ہے
پھر بھی آپ دیکھیں تو
آپ کی محبت ہے 💕

‏چھوڑ کر مجھ کو بہت دور چلا ۔۔۔۔۔۔جاتا ہے
میں جسے بھی چاہوں وہ لاہور چلا جاتا ہے

شادی کے دوسرے دن میاں نے اپنی بیوی سے ناشتہ میں انڈہ کھانے کی فرمائش کر دی، بیوی نے خوشی خوشی آملیٹ تیار کر دیا مگر تنقیدی شوہر نے اعتراض لگایا کہ انڈہ تو اچھا ہے مگر میرا دل تو فرائی انڈے کا تھا، بیوی کو افسوس ہوا کہ وہ شوہر کی خواہش پر پوری نہیں اتر سکی ،
اگلی صبح بیوی نے شوہر کے کہنے سے پہلے ہی فرائی انڈہ پیش کیا تو تنقیدی شوہر نے پھر سے تنقید کر ڈالی کہ بیگم انڈہ تو اچھا ہے مگر آج میرا دل آملیٹ کھانے کا تھا، بیوی بیچاری پھر سے شرمندہ ہو گئی اور اگلی صبح ڈرتے ڈرتے آملیٹ اور فرائی دونوں انڈئے پیش کیے، شوہر تو تنقیدی تھا ہی اس نے دونوں انڈے غور سے دیکھے اور ناراض ہوتے ہوے کہا کہ بیگم میری اپنی رائے اور پسند پر تم کبھی نہیں اتر سکتی میری رائے کے مطابق جو انڈہ فرائی کرنا تھا وہ تم نے آملیٹ بنا دیا اور جس انڈے کو تم نے آملیٹ بنایا اسکو فرائی کرنا تھا…
ہمارے معاشرے میں ایسے بہت سے ذہین لوگ موجود ہوتے ہیں جن کا کام صرف اور صرف تنقید کرنا ہوتا ہے، وہ ہر عمل کو صرف اپنی نظر سے دیکھتے ہیں اور پھر اس پر بحث کرتے ہوئے اپنی زاتی پسند نا پسند کی وضاحت کر ڈالتے ہیں جو کہ انکی نظر میں حتمی اور صحیح ہوتی ہے،
ایسے لوگوں سے بحث کر کے جیتا نہیں جا سکتا ہاں مگر خاموشی ضرور اختیار کی جاسکتی…!!